۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ ساجد علی نقوی

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مزید کہا کہ موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں اگر طن عزیز پر کوئی کڑا وقت آیا تو پوری قوم متحد ہوکر سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام علامہ سید ساجد علی نقوی نے 6ستمبر یوم دفاع کے موقع پر کہتے ہیں کہ اس وقت پاکستان داخلی اور خارجی لحاظ سے شدید مشکلات سے دوچار ہے۔

ایک طرف سرحدوں پر بھارت جارحیت دکھارہا ہے تو دوسری طرف ملک کے اندر ملک دشمن سفاک عناصر فرقہ واریت اوربدامنی پھیلانے میں سرگرم عمل ہیں،قوم کو تفرقہ میں ڈال کر ، مختلف ایشوز پر منقسم کرکے ملک کو کھوکھلا کرنے کی سازشیں ہورہی ہے جس کا تدارک ضروری ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں، موجودہ حالات میں حکمرانوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں موجود بحرانوں کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں کسی دوسرے ملک کی پراکسی بننے کی باتیں کی جارہی ہیں ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تمام سازشوں کو ناکام اور ملکی سلامتی ‘ قومی یکجہتی کو مقدم خیال کرتے ہوئے ملک کی سرحدوں کے دفاع اور ملک کے اندر سلامتی کو باہم متحدہوکر یقینی بنایا جائے‘ عوام کو امن و سکون کی فراہمی‘ انکے حقوق اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے ۔

علامہ ساجد نقوی نے دفاع پاکستان کی جنگ میں شہید ہونے والے تمام شہداءکو خراج عقیدت اورتمام غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ اپنے اندر وحدت و اتحاد پیدا کریں اور ہر قسم کے فروعی ،گروہی اور ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر اسلام اور پاکستان کو اپنی پہلی ترجیح قرار دے کر خدمت کا عہد کریں۔

علامہ ساجدنقوی نے مزید کہا کہ موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں اگر طن عزیز پر کوئی کڑا وقت آیا تو پوری قوم متحد ہوکر سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی اور دفاع وطن کے لئے کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گی ۔ ان حالات میں پاکستانی قوم کے لئے یہ بہترین اور سنہری موقع ہے کہ وہ اپنے تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد و منظم ہوکر عالمی دنیا کو باور کرائیں کہ ہم نہ صرف متحد و منظم قوم ہیں بلکہ ملک کے تحفظ کی خاطر ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ لازم ہے کہ لاتعداد قربانیوں اور لہو رنگ جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آنے والے مملکت خداداد پاکستان کی بقاءاور سالمیت کے لئے مل کر جدوجہد کی جائے اور جس طرح تمام مکاتب و مسلک کی مشترکہ جدوجہد کی بدولت قیام پاکستان عمل میں آیا اسی طرح تعمیر پاکستان میں بھی مل جل کر حصہ لیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .